حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم شیعہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا دھرنا ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد ہے۔کسی بھی شہری کی جبری گمشدگی بنیادی انسانی حقوق سے متصادم اور آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کئی کئی سالوں تک نوجوانوں کو خفیہ عقوبت خانوں میں قید رکھنا شدید ظالمانہ اقدام اور قابل مذمت ہے۔مظلومین کی حمایت کے شرعی و اخلاقی فریضے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔کراچی میں مسنگ پرسنز کے لیے دیے جانے والے دھرنے کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جب تک ہمارے لاپتہ نوجوانوں کو سامنے نہیں لایا جاتا تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا، ہم ملک بھر میں جوائنٹ شیعہ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسن کے مطالبات کی حمایت میں ملک بھر میں پرامن علامتی دھرنے دینگے۔
انہوں نے کہا وطن عزیز کے قیام کے لیے ہمارے اجداد نے غیر معمولی قربانیاں دیں ہیں۔اس سرزمین کو کوئی بھی ادارہ اپنی ذاتی جاگیر نہ سمجھے۔کسی بھی حکومتی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی زندگی کا قیمتی ترین حصہ خفیہ عقوبت خانوں کی نذر کریں, ملک کے حکومتی اداروں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ لاپتہ نوجوانوں کو آئین کے مطابق عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔جو لوگ قصوروار ہیں انہیں قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں۔بے گناہ لوگوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نا قابل برداشت ہے۔ حکومت عدلیہ اور سکیورٹی اداروں سمیت ہر پلیٹ فارم پر ہم آواز بلند کریں گے،یہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔